Good News for IT Graduated,& Freelancers in budget 23-24

بجٹ میں حکومت کا نئے اسٹارٹ اپس کیلیے نوجوانوں کو قرض دینے کا فیصلہ


Government initiatives to provide loans to youth for new start-ups, which may be applicable in various countries.

Many governments recognize the importance of supporting youth entrepreneurship and economic growth. As part of their budgets or policy initiatives, they may allocate funds to provide loans, grants, or other financial assistance to young entrepreneurs who are starting new businesses. These programs are designed to encourage innovation, job creation, and economic development.

The specific details of such programs can vary significantly from one country to another. The eligibility criteria, loan amounts, interest rates, repayment terms, and application processes may differ depending on the government's policies and the economic conditions of the country.

Generally, government-backed loans for youth start-ups aim to provide easier access to capital for young entrepreneurs who may face challenges in obtaining traditional financing due to their limited credit history or collateral. The loans are typically offered at favorable terms to encourage entrepreneurship and minimize the financial risks associated with starting a new business.

To benefit from these programs, aspiring young entrepreneurs usually need to meet certain criteria, such as age restrictions, business viability assessments, and adherence to specific guidelines or business plans. The government may require applicants to attend training programs, workshops, or mentoring sessions to enhance their entrepreneurial skills and improve their chances of success.

It's important to note that the availability and extent of such loan programs depend on the specific policies and priorities of each government. Therefore, it's advisable to consult the official government sources or relevant financial institutions in your country to obtain accurate and up-to-date information regarding loans for youth start-ups in the budget for the specific year you mentioned.


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-2024 کے بجٹ میں فری لانسرز کے کو ٹیکس گوشواروں سے متشنیٰ جبکہ آئی ٹی کو چھوٹے اور درمیانے کاروبار کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بتایا کہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 ٹیکس مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ چوبیس ہزار ڈالر تک سالانہ ایکسپورٹ پر فری لانسز کو گوشواروں اور ٹیکس سے مستشنیٰ قرار دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات کرنے والوں اور فری لانسرز کو ٹیکس ریٹرن میں مشکلات کا سامنا ہوتا تھا جس کے لیے ایک صفحے کی انکم ٹیکس ریٹرن کا فارم پیش کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سروس فراہم کرنے والوں کو اجازت ہوگی کہ وہ ایکسپورٹ کی ایک فیصد پر ہارڈ ویئر اور آئی ٹی سے متعلق اشیا ڈیوٹی فری درآمد کرسکیں، اس کے لیے پچاس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اس کے علاوہ ٹیکس سسٹم اور سرٹیفیکشن کیلیے سسٹم بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی شعبے کو چھوٹے اور درمیانے کاروبار (انٹرپرائزز) کا درجہ دیا جارہا ہے، جس سے شعبے کو کم انکم ٹیکس میں فائدہ ہوگا اور اتنا ہی ٹیکس لاگو ہوگا جتنا اسمال انٹرپرائزرز پر عائد ہوگا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ نئے اسٹارٹ اپس اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پانچ ارب روپے وینچر کیپٹل کیلیے مختص کیے گئے ہیں تاکہ نوجوان کاروبار کرسکیں جبکہ اسلام آباد میں آئی ٹی سروسز کی فراہمی پر عائد ٹیکس کو 15 فیصد سے پانچ فیصد کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں قرضہ جات کی فراہمی کیلیے قرض دینے والے بینکوں کو بیس فیصد ٹیکس میں رعایت دی جائے گی جبکہ حکومت نے اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹ کو پروفیشنل ٹریننگ دینے کے لیے پروگرام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Microorganisms in Soil Health and Nutrient Cycling: A Microbiome Analysis